This story is written for our 30-short hadith with stories course for kids.

Hadith no 12

Lesson no 13

The topic of the hadith Patient

Story of Ayoob A.S in Urdu

Hadith
The Story about this hadith

ایوب علیہ السلام-Ayoob A.S

Hadith

Ayyub (S) ( أيّوب)پیارے پیارے نبی ایوب حضرت یعقوب علیہ السلام کے بھتیجے تھے، وہ فلسطین کے شمال. مشرق میں موجود لوگوں کی ہدایت کے لیے مبعوث کیے گئے. جب ایوب علیہ السلام کو نبوت کے لیے منتخب کیا گیاتو انہوں نے لوگوں کو اللہ اور اپنے دین کے بارے میں سکھانا شروع کر دیا.وہ لوگوں کو. نیکی کرنے کا حکم دیتے اور برائی سے روکتے. ان پہ بہت کم لوگ ایمان لائے لیکن آہستہ آہستہ تعداد زیادہ ہونے لگی.

The Prophet Ayub was Well Off

حضرت ایوب علیہ السلام اللہ پہ یقین رکھنے والے ایک خوشحال انسان تھے. ان کے پاس بہت سی زمین، جائیداد اور مال مویشی موجود تھے، لیکن انہوں نے اس سب پہ کبھی غرور نہیں کیا تھا.

The Prophet Ayub Displays Patience

حضرت ایوب علیہ السلام عاجزی اور اللہ پر یقین کا پیکر تھے. وہ بڑے صبر والے تھے.. انہوں نے بہت ساری مصیبتوں کا سامنا کیا لیکن کبھی زبان سے شکوے کا ایک لفظ بھی ادا نہ کیا. ایک دن ان کے فارم پہ چوروں نے حملہ کر دیا، انہوں نے بہت سے ملازمین کو. مار دیا اور زبردستی مویشیوں کو اٹھا کر لے گئے،

لیکن ایوب علیہ السلام افسردہ نہ ہوئے بلکہ اللہ کے شکرگزار رہے. کچھ وقت کے بعد ان کے گھر کی چھت گر گئی، جس کی وجہ سے بہت سے اہل خانہ وفات پا گئے، ایوب علیہ السلام بہت پریشان تھے لیکن انہوں نے اللہ پہ یقین قائم رکھا، نہ تو انہوں نے آہیں بھری اور نہ ہی آنسو بہائے وہ رب کے سامنے جھکےاور کہا کہ

مال اور اولاد اللہ ہی کا تحفہ ہیں اگر اس نے واپس لے لیے ہیں تو اس پہ اہ و بکا کرنا نہیں بنتا.

پھر کچھ عرصے بعد آپ کو ایک جلدی بیماری آن لگی، ان کے سارے جسم. پہ ناسور پھو ٹ پڑا، ہاتھ اور چہرہ بد نما داغوں سے بھر گئے، پھوڑوں میں کیڑے پڑ گئے اور یہ بیان کیا جاتا ہے کہ زخموں سے جو کیڑے گرتے آپ وہ اٹھا لیتے کہ اللہ کریم نے ہی انہیں بھی پیدا کیا ہے

ان سب سے بڑھ کر آپ کے جعلی دوستوں نے اسے آپ کے گناہوں کی سزا کہنا شروع کر دیا، وہ آپ کو حقارت سے دیکھتے اور آپ کا مذاق اڑاتے، آپ کی بیوی رحیمہ کہ علاوہ سب آپ کا ساتھ چھوڑ گئے، یہاں تک کہ وہ خاتون بھی تھکنے لگی اور اللہ سے آپ کی دعا یا وفات کی دعا کرنے لگی تاکہ آپ کی آزمائش ختم ہو.

جب ایوب علیہ السلام انتہائی نازک حالت میں تھے تو انہوں نے اللہ سے دعاکی کہ بے شک تباہی نے مجھے آ لیا ہے، لیکن آپ سب سے زیادہ ڑحم کرنے والے ہیں، مجھ پہ رحم کریں. اللہ کریم نے ان کی دعا قبول کی، قرآن کہتا ہے کہ پھر ہم نے ان کی دعا قبول کی اور مصیبت کو ان سے دور کر دیا، ان کا گھر بار اور مال و دولت بلکہ اس سے بھی بڑھ کر انہیں لوٹا دیا، یہ ہمارے خزانہ رحمت سے یقین کرنے والوں کے لیے یاددہانی ہے.

The Prophet Ayub Recovers and Prospers

اللہ اپنی رحمت سے ان کی طرف متوجہ ہوا اور انہیں زمین پہ پاؤں مارنے کا حکم دیا، آپ نے ایسا کیا تو زمین سے ایک پانی کا چشمہ پھوٹا، جس کے پانی سے آپ نے غال کیا تو آپ کو اپنی بیماری سے شفا ملی. اس کے بعد وہ دوبارہ سے خوشحال ہو گئے،

آپ ہمیشہ اللہ سامنے جھکتے اور اس کی تعریف بیان کرتے رہے. ایوب علیہ السلام پسندیدہ ترین نبیوں میں شمار کیے جاتے ہیں، ان کا نام صبر کرنے والوں میں مثال کے طور پہ پیش کیا جاتا ہے. جو ہمیشہ ہر مصیبت میں ثابت قدم رہے اور بڑے اجر وانعام کے مستحق ٹھہرے.

قرآن کہتا ہے کہ : بے شک ہم تمہیں خوف اور بھوک سے آزماتے ہیں. اور مال اور فصل کے نقصان سے لیکن بے شک ثابت قدم. رہنے والوں کے لیے بڑا اجر ہے، وہ کہ جن پہ مصیبت آتی ہے تو وہ کہتے ہیں کہ بے شک ہم اللہ ہی کی طرف سے ہیں اور اسی کی طرف لوٹ کر جانا ہے.

The Afflictions upon Prophet Ayob A.S

حضرت یعقوب علیہ السلام کا سارا مال و متاع اللہ نے ایک بار واپس لے لیا، آپ کے بچے وفات پا گئے، 18 سال تک آپ کسی جلدی مرض میں مبتلا رہے، قرآن ہمیں اس بیماری کا نام. نہیں بتاتا اور نہ ہی قرآن میں آپ کے جسم. کے گلنے سڑنے اور اس میں کیڑے پڑنے کا ذکر ہے اور نہ ہی بیان کیا گیا ہے کہ سات سال تک آپ کوڑے کےڈھہر پر پڑے رہے،

جیسا کہ یہودی بیان کرتے ہیں، ایسی بیماری یا آزمائش میں اللہ نے کسی بھی نبی کو مبتلا نہیں کیا. لیکن وہ اتنا لمبا عرصہ اس بیماری میں مبتلا رہے کہ لوگ صبر کی مثال دینے کے لیے آپ کا نام استعمال کرنے لگے.

The Patient Wife of Ayob A.S

آپ کی بیوی بھی بہت صبر والی تھی، جب سارے لوگ آپ کو چھوڑ گئے تب بھی اس نے آپ کا ساتھ دیا، یہاں تک کہ ایک دن جب کھانے کو کچھ میسر نہ تھا تو اس نے اپنے بال کاٹ کر بیچ دیے اور آپ کے لیے کھانا خریدا، لیکن جب یعقوب علیہ السلام کو علم. ہوا تو بہت ناراض ہوئے کیونکہ عورت کے لیے تب بھی اپنے بال بیچنا جائز نہ تھا

جیسا کہ اب آپ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے دین میں بھی جائز نہیں ہے کہ کوئی عورت اپنے بال کاٹ کر کسی دوسری کو فروخت کرے اور کوئی کای دوسرے کے کٹے ہوئے بال اپنے سر کے بالوں میں گوندھے. کب آپ نے بیماری سے نجات پائی تو دوبارہ اتنے حسین ہو گئے کہ آپ کو سامنے دیکھ کر آپ کہ بیوی بھی آپ کو نہ پہچان سکی. بیان کیا جاتا ہے کہ آپ نے 93 برس کی عمر پائی اور بہترین ایمان کی حالت میں دنیا سے رخصت ہوئے

This story in Video in Urdu
You can read or watch story in English here
How to teach 30 short Hadiths? Interesting stories

This course is also helping Homeschooling mothers in different ways.. You can get all resources from my website to teach your child at home.

Hadith Work book to teach 30 short hadith

https://youtu.be/9wgN8Fl8nn4

This course could be done online for free with the help of our free hadiths and stories. You can read English stories here and

. Free hadith book in pdf is available on our homepage and the workbook is available to buy at our courses sign-up page.

Or you can join our online classes to learn about Islam.

List of courses/ Classes we have

  • Online Quran classes for beginners
  • Online Quran recitation and Memorisation classes
  • Islamic education for children
  • Seerah course
  • Ramzan boost course
  • Faith boost course
  • Rights of parents course
  • Prayer for kids course

How was your experience visiting our site? If this course helped you? Please leave your thoughts. If you have any questions, you can ask them in the Question tab. If you want to connect with us via Email, then email bh********@gm***.com“>here

(Visited 958 times, 1 visits today)