Aik hadees aik kahani no 17. charity in islam Abu Talha aor un k mehmaan ka waqiya.

Welcome to our Hadith with stories short course for kids and adults. This course has been designed for personality development.

We have 30 short hadees with the best stories to understand the meaning of the hadees and to learn how we can apply the sunnah of Prophet Muhammad S.AW in our daily life.

All hadiths and stories in English and Urdu are available on our site. You can visit the menu to search for stories with series.

Topic of Hadees sadqa Al-Bukhari 1417

Story Abu Talha R.A

Hadees charity in Islam-حدیث

charity in islam

ماری آج کی حدیث صدقہ کی اہمیت کے بارے میں ہے.صدقہ کا موضوع قرآن اور حدیث میں متعدد بار آیا ہے

صدقہ ہماری نیکیوں میں اضافہ کرتا ہے اور گناہوں کو مٹاتا ہے-اس حدیث میں بھی  یہی بتایا جا رہا ہے کہ چھوٹے  سے چھوٹا صدقہ بھی ہماری لیے جہنم کی آگ سے بچاؤ کا ذریعہ بن سکتا ہے

آج کی حدیث کے ساتھ جو کہانی پیش کی جا رہی ہے وہ  بھی اسی موضوع پر ہے

قابل عمل بات یہ ہے کہ صرف کہانی سنا دینا اور حدیث یاد کر لینا ہے مقصد نہیں بلکہ عملی زندگی میں بچوں کو زیادہ سے زیادہ صدقہ کرنے کی عادت ڈالیں

بچوں کے ہاتھ سے رقم دلوانے کی بجایے کھانا تقسیم کروائیں، ان کے پسندیدہ کھلونوں میں سے کچھ کھلونے دوسروں کو دینے کی ترغیب دیں . اور اس کے علاوه  بچوں کو اپنی چیزیں دوسروں کے ساتھ مل کر استعمال کرنے کی عادت ڈالیں

مثلا اپنا لنچ دوستوں کے ساتھ مل کر کھانا اور بہن بھائیوں کے ساتھ مل کر کھیلیں. وغیرہ

یاد رکھیں ھمارے بچے ہماری جنت بھی ہیں اور جہنم  بھی- ہمیں ان کی تربیت کو معاشرے کے ہاتھوں میں نہیں دینا  

charity in islam

صدقہ

Story about hadees – حضرت ابو طلحہ  کا واقعہ

یہ ایک بہت اہم موضوع ہے اور اس کا ذکر قرآن کی بہت سی آیات اور احادیث میں کئی بار ہوا ہے۔ اس حدیث نے ہمیں صدقہ کرنے کے لئے بتایا تاکہ ہم جہنم کی آگ سے محفوظ رہ سکیں۔ روزمرہ زندگی میں ہم جانتے بوجھتے یا نادانستہ بہت سی غلطیوں اور گنا ہوں کا ارتکاب کر تے ہیں ۔ اور ہمارا صدقہ ہماری ان  غلطیوں  اور گنا ہوں  کو دھو   ڈالتا  ھے- خیرات کو صدقہ بھی کہا جاتا ہے۔

میرے پیارے بچوں ہمیں معلوم ہونا چاہئے کہ بہترین خیرات کیا ہے۔ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم  نے اس معاملے میں ہماری رہنمائی کی تاکہ ہم بہت کم چیزیں دے  کر   بھی صدقہ ادا کر سکیں-ایک اورحدیث میں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ فٹ پاتھ سے کانٹا  چننا بھی صدقہ ہے. لہذا اگر ہمارے پاس کچھ نہیں ہے تو ہمیں   ڈرنا نہیں چاہیے – 

دوسروں کو مسکرا  کر  دیکھنا بھی صدقہ ہے اوراس  کا بہت اجرہے۔ ذاتی چیزوں کو دوسروں کے ساتھ شیئر کرنا ایک مشکل کام ہے لیکن اگر آپ مشق کریں اور اپنی لالچ اور خود غرضی پر قابو پا لیں تو آپ اللہ کی رضا کے لئے کسی بھی وقت کچھ بھی عطیہ کر سکتے ہیں۔

ایک مرتبہ ہمارے نبی نے فرمایا’ سب سے بہتر صدقہ کھانا کھلا نا  ہے. لہٰذا ہمیں اپنے دوپہر کے کھانے کا ڈبہ اور روزانہ کھانے کی چیزیں بھی شیئر کرنی چاہیے اور اگر کبھی   شیطان کسی وقت آپ کو غلط راہ دکھانے اور آپ کا لالچ بڑھانے کی کوشش کرے تو حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے ایک صحابہ حضرت ابو طلحہ  کا واقعہ یاد رکھیں۔ وہ بہت نیک انسان تھے ۔

بار رات میں ایک مہمان ان کے گھر گیا – اان کے گھر میں کھانا بہت کم تھا۔ حضرت ابو طلحہ  نے اپنی بیوی سے کہا کہ جب وہ کھانا کھا رہے ہوں تو وہ موم بتی بجھا دیں تاکہ مہمان کو لگے کہ وہ بھی کھا رہے ہیں۔ اس طرح وہ اس رات بھوکے سوگئے ۔ اور اللہ نے اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو وحی کے ذریعے اس واقعہ کے بارے میں بتایا.-

یہ دو انصاریوں  (مدینہ کے مسلمانوں) ابو طلحہٰ اور ان کی بیوی کی طرف سے ایک مہمان کو پیش کی جانے والی مہمان نوازی اور اخلاقیات کی ایک خوبصورت مثال ہے – 

ایک مرتبہ ایک بھوکا شخص حضور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے پاس گیا ۔ حضور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے اپنی بیویوں سے پوچھا کہ کیا ان کے پاس بھوکے مہمان کو کھانا کھلانے کے لیے کچھ ہے؟  ہر ایک نے جواب دیا کہ ان کے پاس پانی کے علاوہ  کچھ نہیں ہے۔ اس کے بعد حضور  صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے اپنے ساتھی ابو طلحہٰ سے پوچھا

اور ابو طلحہٰ نے مہمان کو اپنے گھر خوش آمدید کہا۔ جب ابو طلحہٰ  نے اپنی بیوی سے پوچھا کہ کیا ان کے پاس مہمان کے لئے کچھ ہے تو بیوی نے جواب دیا کہ ان کے پاس صرف بچوں کے لئے تھوڑاسا کھانا ہے۔

ابو طلحہٰ نے اپنی بیوی کو ہدایت کی کہ وہ کھانا لائے، چراغ بجھا  دے اور بچوں کو سلا   دے۔ جب وہ رات کے کھانے پر بیٹھ گئے تو ام سلیمان اٹھ کر چراغ ٹھیک کرنے کا بہانہ کر رہی تھیں- آپ نے  اسے بجھا دیا. مہمان نے اپنا کھانا کھایا تو جوڑے نے بہانہ کیا کہ وہ بھی کھا رہے ہیں۔ تاہم انہوں نے کھانے کو ہاتھ نہیں لگایا تھاکیونکہ یہ کافی نہیں تھا۔

اگلے دن حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے انہیں یہ بڑی خبر دی کہ اللہ نے ان کے بارے میں اور ان کی سخاوت کے   بارے میں ایک آیت نازل کی ہے-

 پیارے بچوں، مجھے امید ہے کہ اب آپ اپنے دوپہر کے کھانے یا اپنے کھلونے اپنے دوستوں اور یہاں تک کہ دوسرے بچوں کے ساتھ بھی شیئر کرنے میں کبھی ہچکچاہٹ محسوس نہیں کریں گے۔

اللہ تمام مسلمانوں کو جہنم کی   آگ سے دور فرمائے. 

ایک بار پڑھتے ہیں.

للَّهُمَّ أَجِرْنِي مِنَ النَّارِ

اب براہ کرم اس حدیث کو اپنی حدیث کی کتاب میں لکھیں اور مجھے تصویر بھیجیں. اس حدیث اور قصوں کو اپنے دادا دادی اور اپنے دوستوں کے ساتھ شیئر کریں۔ 

Video of the story

Full hadees course click here

Download your free copy of 30 short Hadith book pdfs in Urdu/Eng from the here

Youtube Urdu Channel
Youtube English Channel

English stories

Urdu stories

Enrolments Available

Online Urdu Classes are Available for all ages. comment below or Email

Urdu tutor’s Profile

We are offering Online Urdu learning classes to students from All time zones. Urdu for beginners, Urdu from Grades 1 to 10, And o Level/A level/GSCE online tuition are available.

This is a short course of hadith and stories from My 30 short hadith with stories course. Online group classes are available online for all time zones. Recommended age for the class Hadith for kids is 7+. These classes are available in English and Urdu. If you want to enroll your child in our courses contact us via.

Other courses we have

  • Urdu classes for kids and beginners
  • Urdu Tutions for Matric and 0 levels/A level
  • Online Quran classes and tutors
  • Online Quran memorization/Hfiz program
  • Seerah course for age 9+ in the Month of Rabilawal started
  • Easy Tafseer for kids with exciting stories you can see that course in my hadith course tab.
  • Prayer for kids course is a short course to teach about taharat, Gusal, wudu, times of prayers, number and names of prayers, pillars and conditions, and prayer methods. Search as Prayer for kids course on the search bar.
  • Ramzan boost course we do start 2 weeks before Ramzan.
  • Faith boos course 1st week of December to say No To Marry Christmas.
  • Kindness to Parents

If you want to start this course with me then leave a comment, Email me or enroll your child here.

How’s This story and Course? Do you have any suggestions to improve it? Comment below. Which courses you are looking to be designed more?

Buy this activity book

https://youtu.be/j4hqo4jxKAU
charity in islam

Students activities

(Visited 2,215 times, 3 visits today)